
اے این پی کا بلدیاتی انتخابات سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم
پشاور۔۔۔عوامی نیشنل پارٹی خیبرپختونخوا کے صدر ایمل ولی خان نے سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات وقت پر کرانے کے ریمارکس کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے ہر حربہ استعمال کیا لیکن عدالتوں نے تاخیری حربے ناکام بنائے جس پر عدالت عظمیٰ کے شکرگزار ہیں۔بلاشبہ قانون میں نچلی سطح پر ابہام موجود ہیں، امید ہے اگلی سماعت یہ ابہام بھی دور ہوجائیگی۔
باچاخان مرکز پشاور سے جاری بیان میں اے این پی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان حکومت کو بھی پابند بنائے کہ جلدبازی اور سولافلائٹ کے ذریعے قانون سازی سے گریز کریں۔جلدبازی اور سولوفلائٹ کے ذریعے قانون سازی کے نتائج یہی ہوتے ہیں جو آج نظر آرہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آٹھ سال سے مسلط پی ٹی آئی حکومت آج تک قانون سازی کے طریقہ کار اور سنجیدگی کو نہیں سمجھ پائی۔سپریم کورٹ آف پاکستان سے استدعا کرتے ہیں کہ ضلعی حکومت بنانے کی بھی احکامات صادر فرمائیں۔ضلعی حکومتوں کے بغیر مقامی حکومتوں کا نظام نامکمل ہے کیونکہ ضلعی حکومتوں کو مقامی حکومتوں سے نکالنا آئین پاکستان کی بھی خلاف ورزی ہے۔اپنے انتخابی نشان سے بھاگنے والی جماعت کو بلدیاتی انتخابات میں عوام آئینہ دکھادیں گے۔
ایمل ولی خان نے کہا کہ حکومت کی حالت یہ ہے کہ ویلج کونسل اور نیبرہوڈ کونسل میں اپنے نشان پر انتخاب بھی نہیں لڑسکتے۔عوامی نیشنل پارٹی بلدیاتی انتخابات سمیت ہر میدان کیلئے تیار ہے اور پوری تیاری کرچکی ہے۔