صوبائی خودمختاری کے بعد ہمارا اگلا ہدف ضلعی خودمختاری ہے، ایمل ولی خان

صوبائی خودمختاری کے بعد ہمارا اگلا ہدف ضلعی خودمختاری ہے، ایمل ولی خان


 عوامی نیشنل پارٹی خیبرپختونخوا کے صدر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ صوبائی خودمختاری کے بعد ہمارا اگلا ہدف ضلعی خودمختاری ہے۔قومی اور صوبائی اسمبلیوں کا کام قانون سازی کرنا ہے، اضلاع کو خودمختار بنائیں گے۔ 

 

باچاخان مرکز پشاور میں ہفتہ باچاخان کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایمل ولی خان نے کہا کہ احتساب کے نام پر گذشتہ ادوار میں انتقام لیا گیا لیکن اے این پی کا دامن آج بھی صاف ہے۔اے این پی کے دورحکومت کے خاتمے کے وقت پختونخوا کا قرضہ 75 ارب تھا، آج 900 ارب سے زیاد ہوچکا ہے۔پختونخوا میں عمران نیازی کے کزن کو صحت کا محکمہ سونپ کر تباہ و برباد کردیا گیا۔ 

 

ان کا کہنا تھا کہ پشتون قوم بیدار ہوچکی ہے اور بدامنی کے خلاف ہر محاذ پر لوگ نکل چکے ہیں۔پشتون امن پسند قوم ہے، تعلیم دشمن لوگوں کو بتانا چاہتے ہیں، لڑکوں اور لڑکیوں کو ہم تعلیم دیں گے۔

 

 انتخابات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ عوامی نیشنل پارٹی پی ڈی ایم کا حصہ نہیں،انتخابات جب بھی ہوں گے، اپنے فیصلے خود کریں گے۔عام انتخابات کا بھی اعلان ہوگا تو عوامی نیشنل پارٹی بھرپور تیاری کے ساتھ حصہ لے گی۔ 


ایمل ولی خان نے کہا کہ یہاں جنگ اسلام اور کفر کا نہیں بلکہ وسائل کی جنگ ہے اور یہ جنگ ہم لڑتے رہیں گے۔تمام قائدین سے گزارش کریں گے کہ اس ملک کی بقا اور ترقی کیلئے یکجا ہو اور عوام کا سوچا جائے۔

 

پختونخوا اسمبلی کی تحلیل کے بعد حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے ایمل ولی خان نے کہا کہ اس وقت غیرجمہوری لوگ موجود ہیں اور شاید پختونخوا کی نگران حکومت کا فیصلہ الیکشن کمیشن کرے گا۔بدقسمتی سے جب بھی انتخابات قریب آتے ہیں تو امن و امان کے حالات خراب ہوجاتے ہیں لیکن ان حالات کی وجہ سے ہم جمہوری نظام کو روک نہیں سکتے۔ہم اپنی مٹی اور قوم سے پیار کرنیوالے لوگ ہیں، اسی محبت میں ہم جان کی قربانی کیلئے بھی تیار ہیں۔

 

ہم چیخ رہے ہیں کہ انتخابات کو سبوتاژ کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں، یہ حالات پہلے بھی پیدا کئے گئے تھے لیکن اس کا مقابلہ کرتے رہیں گے اور پشتونوں کا مقدمہ آخری دم تک لڑیں گے۔

 

اس سے قبل  عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے باچاخان کی 35ویں اور رہبرتحریک خان عبدالولی خان کی 17 ویں برسی کی مناسبت سے ہفتہ باچا خان 2023 کی تقریبات کا باقاعدہ افتتاح کیا۔

 


 اس موقع پر مرکزی اور صوبائی کابینہ کے اراکین سمیت دیگر ذمہ داران اور کثیر تعداد میں کارکنان بھی موجود تھے۔

 

 تقریب سے قبل باچا خان مرکز پشاور میں ختم القرآن اور اجتماعی دعا کی گئی جس میں صوبائی صدر ایمل ولی خان، رکن مرکزی کمیٹی سید معصوم شاہ باچا اور دیگر ذمہ داران شریک ہوئے۔

 

 افتتاحی تقریب کا آغاز ملی ترانے سے کیا گیا جس کے بعد ننگیالے پختون کے سالاران نے سلامی پیش کی۔ تقریب میں کتابوں، کپڑوں، روایتی مصنوعات اور کھانے کی اشیا سمیت مختلف قسم کے سٹالز لگائے گئیتھے۔ صوبائی صدر ایمل ولی خان نے ذمہ داران کے ہمراہ سٹالز کا معائنہ کیا۔

 

 اس موقع پر باچا خان ریسرچ سنٹر کے زیر اہتمام نئی چھاپی گئی کتابوں کی رونمائی بھی کی گئی۔ یاد رہے ہفتہ باچا خان 2023 کی تقریبات 29 جنوری تک مسلسل جاری رہیں گی، جس میں پارٹی اور ذیلی تنظیموں کے زیر اہتمام مختلف پروگرامز، مشاعروں اور سیمینارز کا انعقاد کیا جائے گا۔

 

 ہفتہ باچا خان 2023 کی تقریبات کا اختتام اسلام آباد میں 28 اور 29 جنوری کو باچا خان اور ولی خان کی زندگی پر دو روزہ کانفرنس پر ہوگا۔ دو روزہ کانفرنس میں وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف ،مرکزی سینئر نائب صدر امیرحیدر خان ہوتی، وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری، مولانا فضل الرحمان، آفتاب احمد خان شیرپا، صوبائی صدر اے این پی ایمل ولی خان اور دیگر سیاسی رہنماں سمیت ملک بھر سے نامور صحافی اور انسانی و سماجی حقوق کے رہنما اور مختلف مکتبہ فکر کے دیگر نمائندے شرکت کریں گے۔