
قوم کو غلامی سے نجات دلانے والا گرفتاری کے ڈر سے زمان پارک میں چھپا ہوا ہے ، ایمل ولی خان
عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ قوم کو غلامی سے نجات دلانے والا گرفتاری کے ڈر سے زمان پارک میں چھپا ہوا ہے۔ کارکنان کو ڈھال بنا کرچوہے بلی کا کھیل کھیلا جارہا ہے۔
انتظامیہ اگر چاہے تو اشتہاری کو دو منٹ میں گرفتار کرکے عدالت کے سامنے پیش کرسکتی ہے۔ مغربی لابی نے اپنے مذموم عزائم کی تکمیل کیلئے عمران کو آگے کررکھا ہے۔ عمران آج بھی لاڈلا ہے اور اسکو مقتدر قوتوں کی سرپرستی حاصل ہے۔
غنی ڈھیرئی چارسدہ میں خان عبدالغنی خان کی 27 ویں برسی کی مناسبت سے منعقدہ غنی میلہ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اے این پی خیبر پختونخوا کے صدر ایمل ولی خان کا کہنا تھا کہ لاہور میں پولیس کے خلاف پی ٹی آئی جو کررہی ہے کیا وہ جائز ہے؟ اگر کل بلوچوں اور پختونوں کے خلاف کاروائی ہو تو کیا ان کو بھی پولیس کے خلاف ردعمل کی اجازت ہوگی؟
یہ طرز عمل بتارہا ہے کہ پنجاب کیلئے الگ اور باقی ملک کیلئے الگ قانون ہے۔ فیصلوں سے ثابت کرنا ہوگاکہ قانون اور آئین کی نظر میں سب برابر ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پختون سرزمین کے خلاف ایک دفعہ پھر سودابازی ہوئی ہے۔ عمران نیازی نیپختون سرزمین پر چالیس ہزار دہشتگردوں کو دوبارہ منظم کیا۔یہ جنگجو ایک سوچے سمجھے منصوبے اور سازش کے تحت پختونخوا لائے گئے ہیں اور ہماری قوم کے بچوں، ماں ،بہنوں اور بزرگوں کے قاتل ہیں۔ جعلی انقلابی کھلے عام دہشتگردوں کی آبادکاری کا اقرار کررہا ہے لیکن ریاست تماشائی ہے۔
عمران نیازی، عارف علوی، فیض حمید، محمود خان ، بیرسٹر سیف اور دیگر ری سیٹلمنٹ کے عمل میں شامل اور قوم کے مجرم ہیں۔ان تمام کے خلاف دہشتگردوں کی سہولت کاری کا مقدمہ درج ہونا چاہیئے۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکی غلامی نامنظورکا نعرہ لگانے والا امریکہ سے بچا کی بھیک مانگ رہا ہے۔ نیازی اور ٹیم کی بدولت جمہوریت بری طرح بدنام ہوئی۔ زمان پاک کے باہر ایک بزدل کی چوکیداری کرنے والے شرم سے عاری ہیں۔
نیازی نے دس سال میں پختونخوا کو آئین اور قانون سے محروم رکھا۔ نیازی نیاپنے دوراقتدار میں پختونخوا کو حق دینے سے صاف انکار کیا تھا۔ ہماری سرزمین پر جنگ ہمارے وسائل اور اس پر اختیار کی ہے۔ اے این پی نے ہمیشہ آئین کی بالادستی اور قانون کی عملداری کی بات کی ہے۔
ایمل ولی خان کا مزیدکہنا تھا کہ رمضان میں پنجاب کے عوام کو مفت گندم دینے کی تیاریاں ہورہی ہیں۔ بجلی اور گیس پختونخوا کی پیداوار ہے، یہاں کے عوام کو ان وسائل کی سہولت کیوں میسر نہیں۔ پختونخوا کے وسائل سے پنجاب کے کارخانے چل رہے ہیں لیکن پختون محرومی کی زندگی گزار رہے ہیں۔
ہم دوسروں کا حق چھیننا نہیں چاہتے لیکن ہماری قوم کے بچوں کو انکے حق سیمحروم نہ رکھا جائے۔ پختونخوا قدرتی وسائل سے مالامال ہے لیکن پختونوں کو اپنے خیرخواہ اور بدخواہ پہچاننے ہوں گے۔ غنی خان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے
صوبائی صدر ایمل ولی خان کا کہنا تھا کہ غنی خان ایک کثیرالجہتی شخصیت کے مالک تھے۔وہ بیک وقت ایک اعلی آرٹسٹ، انجینئر، عالم وفاضل، شاعر اور سیاستدان تھے۔
وہ خدائی خدمتگار تحریک کے پہلے خدائی خدمتگار اور باچا خان کے قائم کردہ آزاد مدرسے کے پہلے طالبعلم تھے۔ وہ ایک نہایت حساس اور زیرک طبعیت کے مالک تھے۔اپنی شاعری میں انہوں نے ایسے خیالات کا احاطہ کیا کہ آج مدتوں بعد بھی اسکا تصور تک ممکن نہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارامعاشرہ تشدد، بے صبری اورافراتفری کا شکار ہوتا جارہا ہے۔ بھائی چارہ، مساوات اور ایک دوسرے کیلئے دل میں محبت ناپید ہوتا جارہا ہے۔
پرامن معاشرے کے قیام کیلئے غنی خان کی شاعری میں چھپے پیغام کو عام کرنا ہوگا۔ غنی خان کی خدمات کو رہتی دنیا تک ہمیشہ یادر کھا جائے گا۔اپنے فنکاروں، زبان، ثقافت، تاریخ اور تہذیب کے فروغ اور ترویج کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔