دہشت گردی کا سرغنہ امریکہ ،ہم مزید جنازے نہیں اٹھائیں گے

دہشت گردی کا سرغنہ امریکہ ،ہم مزید جنازے نہیں اٹھائیں گے

عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری سردار حسین بابک نے کہا ہے کہ تمام پختونوں کا بنیادی تقاضا اس دھرتی پر امن کا قیام اور وسائل پر اختیار ہے اور پشتون روایات کو زندہ رکھتے ہوئے امن کا قیام بنیادی مطالبہ ہے ،

 

 ان خیالات کا اظہار انہوں نے مہمند میں امن پاسون مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر ہزارون افراد سڑکوں پر نکل آئے جبکہ جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان،منظور پشتین ، نثار مہمند سمیت دیگر کئی رہنماں نے بھی خطاب کیا،

 

 سردار حسین بابک نے کہا کہ یہاں پر ظلم و جبر کے خلاف کھڑا ہونا اور جنازوں میں شرکت صرف باچا خان کے سپاہیوں نے کی ہے ، کوئی مانے یا نہ مانے لیکن ہم نے ہر کسی کے غم کو اپنا غم سمجھا ہے،

 

انہوں نے کہا کہ دنیا جانتی ہے کہ ہمیں پارلیمان سے باہر رکھ کر ہمارا میڈیا ٹرائل کیا گیا،اس وقت ہم جنازے اٹھا رہے تھے، تاریخ گواہ ہے کہ ہم قوم کی بقا کیلئے میدان میں کھڑے رہے، 

 

انہوں نے کہا کہ آج مہمند میں یکجہتی کشمیر کیلئے پروگرام منعقد کئے جا رہے ہیں،اچھی بات ہے لیکن پیسے دے کر لوگوں کو بلایا گیا تھا، آج مہمند کی خواتین پہلی بار باہر نکلی ہیں ان خواتین کے گھر والے بچے بوڑھے کئی کئی سال سے لاپتہ ہیں، اس وقت ہمیں اتحاد و اتفاق کی ضرورت ہے ،

 

 سردار بابک نے کہا کہ جو لوگ یہاں دہشت و وحشت پھیلا رہے ہیں ان کا سرغنہ امریکہ، سہولت کار پاکستان اور تباہی پھیلانے والے طالبان ہیں،انہوں نے علما سے درخواست کی کہ قرآن کی روشنی میں ثابت کریں کہ دہشت گردی حرام ہے ، جو بھی شخص دہشت گردی کے خلاف اٹھے گا وہ ہمارا ساتھی ہے، اس دھرتی کے وسائل سب لوٹ لئے گئے ہیں اور پختونون کو کچھ نہ مل سکا ،

 

 انہوں نے کہا کہ اپنے حقوق کیلئے آواز اٹھانا ہو گی،انہوں نے جرگہ میں موجود تمام افراد کو کہا کہ اپنی جماعتوں کو مظلوموں کیلئے آوازا ٹھانے پر مجبور کریں ہم مہذب قوم ہیں اور مہذب اقوام اپنی مادری زبان کو کبھی بھلا نہیں سکتیں، 

 

ریلی سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی ایم رہنما منظور پشتین نے کہا کہ عسکریت پسندی اور امن و امان کی بگڑتی صورتحال نے بچوں، خواتین، بزرگ شہری اور قبائلی عمائدین سمیت معاشرے کے ہر طبقے کو متاثر کیا ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ پختون علاقے پر مسلط کی گئی جنگ میں ہر سیاسی جماعت کے کارکنوں نے اپنی جانیں قربان کیں۔

 

انہوں نے کہا کہ ایک سازش کے تحت پختونوں کو تقسیم کیا گیا، انہوں نے زور دیا کہ وہ اپنی برادری کے وسیع تر مفاد میں اتحاد کا مظاہرہ کریں۔

 

انہوں نے کہا کہ صرف قبائلی ضلع مہمند کے علاقے مومند گٹ میں کم از کم 3 درجن افراد مارے گئے ہیں۔

 

پی ٹی ایم رہنما نے عمائدین، رہنماؤں اور علمائے کرام پر زور دیا کہ وہ لاپتا افراد کی بازیابی کے لیے آواز اٹھانے میں اتحاد کا مظاہرہ کریں۔

 

 

منظور پشتین نے اپنے خطاب میں کہا کہ دہشت گردی ایک فرد کا مسئلہ نہیں.،یہاںبچے بوڑھے خواتین،ملکان اور سپاہی شہید ہوچکے ہیں،تمام سیاسی جماعتوں کے لوگ اور ورکرز شہید ہوچکے ہیں تاجروں اور ملکان کے سرکٹ چکے ہیں کسی کی ذاتی دشمنی نہ تھی بلکہ یہ امریکہ کے پراکسی وار کا حصہ ہے،.

 

جنرل مشرف کوان لوگوں نے اپنا ہیرو قرار دیا تھا،ہم کو ملی فکر اور اتحاد کا مظاہرہ کرنا ہوگا تمام سیاسی جماعتوں میں پشتونوں کو گلے ملنا ہوگا۔

 

مشتاق احمد خان اور نثار مہمند نے امن پاسون سے خطاب میں کہا کہ گورسل بارڈر ہمارے لیے بند ہے اور ان کے تربیت یافتہ افراد کیلئے کھلا ہے،بارڈر پر باڑ پوسٹیں اور فوجی قلعے ہیں مگر پھر کیسے دہشت گرد پشاور پہنچا، یہ تمام سوالات ہیں جن کا جواب چاہئے،

 

انہوں نے کہا کہ .پشتون سے تاریخ و تمدن اور نام چھین لیا گیا.ہمارے وطن پرٹیکنکل طریقے سے قبضہ کیا گیا،اس موقع پر ہمیں مشترکہ فکر اپنانا ہو گی،

 

انہوں نے کہا کہ اس خطے پر ایک نیا عذاب آنے والا ہے، لیکن اس بار انہیں شکست ہو گی۔