پشتون قامی اتحاد کا 25فروری کو سوات میں امن اولسی پاسون کے انعقاد کا اعلان 

پشتون قامی اتحاد کا 25فروری کو سوات میں امن اولسی پاسون کے انعقاد کا اعلان 

پشتون قومی اتحاد کی کور کمیٹی کا اجلاس باچا خان مرکز پشاور میں منعقد ہوا' اجلاس میں اے این پی کے صوبائی جنرل سیکرٹری سردارحسین بابک، مرکزی سیکرٹری یوتھ افیئرز خان زمان کاکڑ، صوبائی سیکرٹری ثفاقت خادم حسین سمیت اتحاد میں شامل دیگر جماعتوں اور تنظیموں کے نمائندوں اور اراکین نے شرکت کی

 

' اجلاس میں پشتون قامی اتحاد کے زیراہتمام 25فروری کو سوات کبل گرانڈ میں تاریخی امن اولسی پاسون کے انعقاد کا فیصلہ کیا گیاجس میں ہر مکتبہ فکر کے لوگ اور نمائندے شرکت کریں گے' اجلاس میں متفقہ طور پر یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ جلد ہی پختون امن سیمینار کا انعقاد بھی کیا جائیگا جس میں تمام سٹیک ہولڈرز شریک ہوں گے۔

 

اجلاس میں پشتون قامی اتحاد کے کنوینر کا بھی فیصلہ کیا گیا جو مرحلہ وار تبدیل ہوں گے'پہلے مرحلے میں عوامی نیشنل پارٹی کنوینر کی ذمہ داری ادا کرے گی' اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ دوسرے اور تیسرے مرحلے میں وادی پشاور، جنوبی اضلاع اور ضم اضلاع میں بھی اولسی پاسون و سیمینار کا انعقاد کیا جائیگا'

 

 اجلاس کے بعد اے این پی کے صوبائی جنرل سیکرٹری سردار حسین بابک نے کور کمیٹی کے دیگر اراکین کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امن کے قیام کیلئے سب کو اٹھنا ہوگا، خاموشی بدامنی سے نمٹنے کا راستہ نہیں بلکہ اٹھ کر کھڑا ہونا ہوگا۔ عوام اب امن کیلئے نکل چکے ہیں، حکومتوں کو بھی ادراک کرنا چاہئیے۔ 

 

پشتون اور بلوچ خطے میں جو اضطراب ہے، خدانخواستہ خطرناک شکل اختیار نہ کریں کیونکہ عوام کی برداشت ختم ہوچکی ہے۔

 

 ان کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے پختونخوا کو غیراعلانیہ طور پر دہشتگردوں کے سپرد کردیا ہے۔ پشاور، چارسدہ، صوابی سمیت دیگر اضلاع میں شام کو حکومتی رٹ ختم اور دہشتگردوں کی رٹ شروع ہوجاتی ہے۔ پشتون قامی اتحاد مطالبہ کرتی ہے کہ علی وزیر کو فوری طور پر رہا کیا جائے، عدالتیں کیوں بے بس ہیں؟

 

 سردار حسین بابک نے مزید کہا کہ ضلع مومند میں دیکھ لیا کہ اپنے پیاروں کی تصویریں لے کر مائیں اور بچے بیٹھی تھیں، صرف مومند میں ایک ہزار لوگ لاپتہ ہیں۔ لاٹھی گولی کی یہ حکومت ختم ہونی چاہئیے کیونکہ یہ غیرانسانی ہے اور کسی مذہب میں اسکی اجازت نہیں۔ 

 

اے این پی دہشتگردی کو جڑ سے خاتمے کی بات کرتی ہے، امید ہے اپیکس کمیٹی میں جس عزم کا ارادہ کیا گیا، اس پر عمل کیا جائیگا۔

 

 انہوں نے مزید کہا کہ اس تحریک کا جھنڈا سفید ہے اور تمام جماعتوں کے پاس جا کر انہیں قائل کریں گے کیونکہ امن ہم سب کی ضرورت ہے۔دہشتگرد اور دہشتگردوں کے سہولت کار ایک ہی ایجنڈے پر قائم ہیں۔ عمران خان اس خطے میں دہشتگردوں کا سب سے بڑا سہولت کار ہے۔