کراچی میں بلبل پاکستان نیرہ نور سپرد خاک

کراچی میں بلبل پاکستان نیرہ نور سپرد خاک

کراچی: ممتاز گلوکارہ نیرہ نور کو شہر قائد میں سپرد خاک کردیا گیا، نماز جنازہ میں عزیز رشتہ داروں اور شوبز سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

 

 وہ گزشتہ کئی روز سے بیمار تھیں، ایک نجی اسپتال میں زیر علاج تھیں جہاں ان کا انتقال ہو گیا۔

 

نیرہ نور کو صدر پاکستان کی جانب سے 2006 میں تمغہ حسن کارکردگی سے نوازا گیا تھا، 1973 میں انہیں نگار ایوارڈ بھی ملا تھا۔

 

مرحومہ کی شادی شہر یار زیدی سے ہوئی تھی جو اس وقت گلوکار تھے لیکن بعد میں انہوں نے اداکاری کے میدان میں قدم رکھا، آج تک ان کا یہ سفر جاری ہے۔ نیرہ نور کے دو صاحبزادے ہیں جن میں کاوش گلوکار ہیں۔

 

نیرہ نور غزل، گیت، نظم اور ملی نغموں کو یکساں مہارت سے گاتی تھیں اور سننے والوں پر وجد کی کیفیت طاری ہو جاتی تھی۔ انہوں نے فیض احمد فیض سمیت دیگر شعرا کے کلاموں کو گایا اور انہیں ہمیشہ کے لیے امر کردیا۔

 

گوہاٹی، آسام میں پیدا ہونے والی نیرہ نور نے 2000 میں گانا بہت کم کردیا تھا، انہیں ٹی وی پر متعارف بھی فیض احمد فیض کی صاحبزادی منیزہ ہاشمی نے کرایا تھا۔

 


 معروف گلوکارہ نیرہ نور کی عمر 72 سال تھی، وہ کینسر کے عارضے میں مبتلا تھیں، انہیں بلبل پاکستان بھی کہا گیا۔