ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنا قوم کے مستقبل کیلئے نیک شگون ہے، ایمل ولی خان

ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنا قوم کے مستقبل کیلئے نیک شگون ہے، ایمل ولی خان

عوامی نیشنل پارٹی خیبر پختونخوا کے صدر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنا قوم کے مستقبل کیلئے نیک شگون ہے۔منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ کی مد میں اصلاحات خوش آئند ہیں لیکن ابھی مزید سفر کرنا ہے۔


پاکستان کے ایف اے ٹی ایف کے گرے لسٹ سے نکلنے کے حالیہ  اقدامات پر ردعمل دکھاتے ہوئے اے این پی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے کہا کہ  جو عالمی طاقتیں ایف اے ٹی ایف کی آڑ میں متوسط ممالک کو بلیک میل کرتے ہیں ہم انہیں بھی جانتے ہیں۔ پاکستان کو جن طاقتوں نے اس جال میں پھنسایا تھا بطور ریاست ہم نے چالیس سال ان کے مفادات کی لڑائیاں لڑی ہیں۔ پہلے پاکستان کو گرے لسٹ میں ڈال دیا گیا پھر بلیک لسٹ میں ڈالنے کے لئے بلیک میل کرتے رہے۔ وہی عالمی طاقتیں آج ایک دفعہ پھر پاکستان اور طالبان کے بیچ معاہدہ کروارہی ہیں۔ معاہدے کا یہ عمل پشاور (کور ) میں آج بھی جاری ہے۔ 


انہوں نے مزید کہا کہ  اے این پی کبھی بھی مذاکرات اور بات چیت کی مخالف نہیں رہی ہے لیکن جو کچھ بھی ہورہا ہے اس پر پارلیمان کو اعتماد میں لیا جائے۔پشتون روایات کے مطابق جرگہ کے ذریعے ہی مسائل حل کئے جاتے ہیں لیکن ٹی ٹی پی کے پاس جرگہ بھیجنے سے پہلے جو قومی مشاورت ہونی چاہئیے تھی وہ نہیں ہوئی ہے۔اس معاملے پر قومی سطح پر مشاورت ہونی چاہئیے اور  پارلیمنٹ کے اندر اور باہر تمام سٹیک ہولڈرز (جنگ کے متاثرین سمیت) کو اعتماد میں لیا جائے ۔ 


ایمل ولی خان نے مزید کہا کہ ہمیں یہ منظور نہیں کہ طالبان کی خواہش پر پختونوں کو ایک بارپھر تقسیم کیا جائے۔سابق فاٹا ایک تاریخ رکھتی ہے، ہم قبائلی اضلاع کو خیبر پختونخوا سے الگ کرنے کیلئے کسی بھی صورت تیار نہیں۔انہوں نے کہا کہ ضم اضلاع کے عوام نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بے بہا قربانیاں دی ہیں۔ ان کے کاروبار، گھر اور خاندان لٹ گئے لیکن وہ ریاست اور آئین کے ساتھ کھڑے رہے۔ بدقسمتی سے انضمام کے وقت قبائلی عوام سے جو وعدے کئے گئے تھے ان میں ایک بھی ایفا نہیں ہوا۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ضم اضلاع کے عوام کو ان کا جائز اور آئینی حق دیا جائے۔ انضمام کے وقت ان سے جو وعدے کئے گئے تھے ان کو عملی شکل دی جائے اور تمام اختیارات سول انتظامیہ کے سپرد کئے جائیں۔


ایمل ولی خان کا مزید کہنا تھا کہ امن کی قیمت اور اہمیت عوامی نیشنل پارٹی سے بہتر کوئی نہیں جانتا۔ دہشتگردی کے خلاف اور قیام امن کیلئے اے این پی کا موقف روز اول سے واضح ہے۔ ہم آج بھی پختونوں سمیت پورے پاکستان اور خطے کیلئے امن کے خواہاں ہیں۔ریاست سے بھی یہ توقع رکھتے ہیں کہ مذاکرات کے عمل میں اے این پی قائدین اور کارکنان کی قربانیوں کو فراموش نہیں کیا جائے گا۔ کسی کی خوشنودی کیلئے ہمارے شہدا کی قربانیوں کی تضحیک ہم کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔