
حکومت فنڈز فراہمی میں ناکام ،ضم اضلاع کے ترقیاتی منصوبے التوا کا شکار
پشاور(عزیز بونیرے)مالی مشکلات سے دو چار خیبر پختونخوا حکومت قبائلی اضلاع کے ترقیاتی منصوبوں کو فنڈز فراہم کرنے میں ناکام ،قبائلی اضلاع کیلئے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں منصوبوں کو صوبائی حکومت کی جانب سے فنڈز کی عدم فراہمی کی وجہ سے بیشتر منصوبے التوا کا شکار ہوگئے،
خیبر پختونخوا حکومت نے رواں مالی سال کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل منصوبوں میںاب تک صرف 3.8 ارب روپے خرچ ہوسکے ،
محکمہ خزانہ ذرائع کے مطابق وفاقی اور صوبائی حکومت کے درمیان جاری سرد جنگ کی وجہ سے صوبے کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کو فنڈز فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ دیگر اخراجات کیلئے بھی صوبے کو فنڈز کی فراہمی میں شدید مشکلات کا سامنا ہے،
دستاویزات کے مطابق قبائلی اضلاع کے دس محکمے پہلی کوارٹر میں کوئی فنڈز استعال نہ کرسکا، ان محکموں ،میں حج اوقاف،ماحولیات ،ایڈمنسٹریشن ،ایکسائز ،محکمہ اطلاعات،لیبر،معدنیات ،پاپولیشن،ریلیف اور تحصیل اے ڈی پی شامل ہیں ،
خیبر پختونخوا حکومت نے رواں مالی سال کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں قبائلی اضلاع کیلئے 99.11 ارب روپے مختص کئے ہیں جس میں اب محکمہ خزانہ نے ان ترقیاتی منصوبوں کیلئے 26.5ارب روپے جاری کیئے ، جاری فنڈز میں قبائلی اضلاع کے ترقیاتی منصوبوں پر اب تک صرف3.8 ارب روپے خرچ ہوئے ،
ذرائع کے مطابق دستاویزات میں محکمہ خزانہ کی جانب سے جاری شدہ 26.5 ارب روپے میں بیشتر منصوبوں کی فنڈز کے پنچینگ نہیں ہوئی جس کی وجہ سے کئی محکموں کے منصوبوں پر کام رک گیا ہے ،
محکمہ خزانہ دستاویزات کے مطابق صوبائی حکومت نے محکمہ زراعت کیلئے 2.7 ارب مختص کیئے جس میںاب تک 1.1 ارب روپے جاری کئے گئے ،نیشنل فنانس کمیشن میں تین فیصد حصہ کی مد میں صوبائی حکومت نے قبائلی اضلاع کیلئے 34.6 ارب روپے ظاہر کیئے جس میںاب تک ایک روپیہ جاری نہ ہوسکا
دستاویزات کے مطابق حج اوقاف کیلئے بجٹ میں 262 ملین روپے میں 121 ملین ،بورڈ آف رونیو کیلئے مختص 396 ملین 198 ملین ،پبلک ہیلتھ کیلئے مختص2.8 ارب میں 1.4 ارب روپے ،محکمہ ایلیمنٹری تعلیم کیلئے مختص 7,9 ارب روپے میں 2.9 ارب روپے ،پاور اینڈ انرجی کیلئے مختص 2.5 ارب روپے میں 1.2 ارب روپے ،محکمہ ماحولیات کیلئے مختص دس ملین میں پانچ ملین روپے ،محکمہ ایڈمنسٹریشن اینڈ اسٹیبلیشمنٹ کیلئے مختص 20.9 ملین روپے میں 10.4 ملین روپے ،جاری کئے،
اس طرح محکمہ ایکسائز کیلئے 11.4 ملین ،محکمہ خزانہ نے کیلئے نو ملین روپے ،محکمہ خوراک کیلئے 35 ملین روپے ،محکمہ فارسٹ کیلئے 134.2 ملین محکمہ ہیلتھ کیلئے 2.2 ارب روپے ،ہائر ایجوکیشن کیلئے 661 ملین روپے ،محکمہ داخلہ کیلئے 496.7 ملین روپے ،محکمہ ہاوسنگ کیلئے 22.5 ملین روپے ،محکمہ انڈسٹری کیلئے 602 ملین روپے ،انفارمیشن کیلئے 32.3 ملین روپے ،محکمہ لیبر کیلئے صفر،محکمہ قانون کیلئے 506.7 ملین روپے ،لوکل گورنمنٹ کیلئے 276.5ملین روپے ،محکمہ معدنیات کیلئے ،صفر ،ملٹی سیکٹر ڈویلپمنٹ کیلئے 2.4 ارب روپے پاپولیشن ویلفیئر کیلئے 46.7 ملین روپے ،محکمہ ریلیف کیلئے 713.5ملین روپے ،روڈز کی مد میں 6.5 ارب روپے ،سوشل ویلفیئر کیلئے 91.2 ملین روپے ،سپورٹس ٹورازم یوتھ افیئر کیلئے1.1ارب روپے ،سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کیلئے43ملین روپے جاری کئے،
دستاویزات کیلئے قبائلی اضلاع تحصیل اے ڈی پی کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے ایک روپیہ تک جاری نہ ہوسکا ،محکمہ ٹرانسپورٹ کیلئے ستائیس ملین روپے ،اربن ڈویلپمنٹ کیلئے 1.3 ارب روپے ،محکمہ ایری گیشن 1.9 ارب روپے ،اب تک جاری کئے گئے ،اس سلسلے میں صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا سے کئی بار رابطہ کرنے کی کوشش کی مگر ان سے رابطہ نہ ہوسکا ۔