''امریکی سازش'' کی ہانڈی بی بیچ چوراہے پھوٹ گئی

''امریکی سازش'' کی ہانڈی بی بیچ چوراہے پھوٹ گئی

اس امر پر افسوس کے علاوہ اور کیا کیا جا سکتا ہے کہ پاکستان کے بدترین حالات کے باوجود پاکستان تحریک انصاف کے چیئرپرسن سیاست بازی میں لگے ہیں، اپنے اقتدار کے لالچ میں انھوں نے ملکی سالمیت اور وقار کا لحاظ بھی نہیں کیا۔ سائفر کے حوالے سے ان کی آڈیو لیک ہونے کے بعد جو انھوں نے اپنے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان سے کی اور امریکی 'دھمکی' سے متعلق مراسلہ کے معاملے میں گفتگو کی۔ اس کے لیک ہونے کے بعد الزامات کی بوچھاڑ ہونے پر، ان کا ردعمل بھی بہت غیرمہذب دیکھا گیا۔ اس آڈیو میں ان کا جو انداز منظر عام پر آیا کہ ''ہم نے صرف کھیلنا ہے، امریکہ کا نام نہ لیں بیرونی سازش کہیں''، اس حوالے سے گفتگو انتہائی غیرسنجیدہ اور ناشائستہ ہے، اور  کرسی کے چکر میں وہ اقدار اور  اخلاق سے بے بہرہ ہو کر جو بیانات دے رہے ہیں وہ سراسر ملکی بقا اور قار کے منافی ہیں۔ امریکہ جیسے اتحادی ملک جو پاکستان کے بڑے تجارتی پارٹنروں میں سے ایک ہے، جس نے پاکستان کی ہمیشہ مدد کی اور ان دونوں ممالک کے لوگ مشترکہ طور پر استحکام، قیام، امن ،علاقائی اور بہن الاقوامی معاشی ترقی کے خواہاں ہیں اس مقصد کے حصول کے لیے امریکی سویلین امداد نے توانائی استحکام تعلیم، صحت اور معاشی ترقی سمیت مسائل میں ہمیشہ پاکستان کے ساتھ تعاون کیا۔2009  سے اب تک امریکی حکومت نے پاکستان کو سویلین امداد کی مد میں پانچ ارب ڈالر اور ہنگامی آفات سے نمٹنے کے لیے ایک ارب ڈالر سے زائد کی امداد دی، اس طرح کووڈ 19 میں6  کروڑ دس لاکھ ٹیکے عطا کیے،7  کروڑ80  لاکھ ڈالر مالیت کی براہ راست امداد کی اور امریکہ ہی کی امداد کی وجہ سے پاکستان کی معیشت پر قرض کا بوجھ اور اخراجات اور آمدن میں عدم توازن کے مسائل پیدا نہیں ہوتے۔ اس وقت جب کہ پاکستان سیلاب کی شدید ترین تباہ کاریوں میں گھرا ہوا ہے اور تمام بیرونی ممالک پاکستان کی مدد میں لگے ہیں اس موقع پر پہلے شہباز شریف اور ان کے پرنسپل سیکرٹری توقیرشاہ کی آڈیو لیک ہوئی جس میں انڈیا سے مشینری منگوا کر مریم نواز کے داماد کو دینے کی باتیں تھیں  اور اب سابق وزیراعظم عمران خان کی اپنے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کے ساتھ سائبر کے حوالے سے آڈیو لیک ہوئی جس میں عمران نامناسب طریقے سے سائفر کے حوالے سے بات کر رہے تھے اور امریکہ کا نام ہٹا کر بیرونی سازش کا نام دینا چاہتے تھے اور ڈھٹائی یہ کہ وہ اس پر کھیلنے اور  سیاست بازی کر نا چاہتے ہیں۔ یہ گفتگو پاکستان کے مفاد کے بالکل خلاف جا رہی ہے۔ بیرونی دنیا میں سب سے بڑا سوال پاکستان کے حکمرانوں کی بدنیتی پر اٹھ رہا ہے اور پاکستان کے سیکورٹی اداروں کی کارکردگی پر، یہ ایسے غیراخلاقی اور اصولوں وضوابط کی کھلی خلاف ورزی ہے کہ کوئی بھی سیاسی اور اعلی سطح کی آڈیو اس طرح سے بہ آسانی لیک ہو سکے اور ملک کی سیکیورٹی اور عزت داؤ پہ لگ جائے لیکن اگر یہ سیاسی منافقین کو بے نقاب کرنے کے لیے استعمال ہو رہی ہے تو اس کو سرعام پیش کرنا پاکستان کی بدنامی کا سبب ہے۔ سیاستدانوں اور حکمرانوں کو خیال رکھنا چاہیے ایسے بیانات سے گریز کریں جو ملکی استحکام  کے لیے خطرہ ہیں۔ فواد چودھری پریشان نظر آتے ہیں کہ امریکی مراسلہ وزیر اعظم سے چھپانے کی کوشش کی گئی ہے، آڈیو لیک میں واضح ہوا ہے کہ سائفر بھی حقیقت نکلا اور عمران خان کے الفاظ بھی کہ بیرونی سازش ہے۔ عمران خان بیرونی سازش کا نام دے کر امریکہ اور پاکستان کے اتحاد کو ختم کرنے کے ارادے رکھتے ہیں اور یہ ہی سوچ ان کی آڈیو سے ایکسپوز ہو گئی ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے اعلی سطح کی  تحقیقاتی کمیٹی کا اجلاس بلایا ہے جس میں جنرل قمر باجوہ ، وزیر خزانہ اسحاق ڈار وزیر دفاع خواجہ آصف اور دیگر اہم ترین ممبران شریک ہوں گے۔ ان تمام تحقیقات کے نتائج اپنی جگہ لیکن عمران خان کی غلط بیان بازی پاکستان کے لیے مشکلات کا باعث بن رہی ہے، اور اسی باعث ان کا اقتدار میں واپس آنا مزید مشکلات کا سبب بن سکتا ہے۔