
خیبر پختونخوا پولیس ٹی ٹی پی سے نہیں لڑسکتی ۔عمران خان
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے انکشاف کیا ہے کہ خیبر پختونخوا پولیس طالبان کا مقابلہ نہیں کرسکتا ٹی ٹی پی کے پاس امریکا کا اسلحہ ہے جب تک بیٹھ کر بات نہیں کریں گے دہشت گردی نہیں رکے گی۔
اپنے ویڈیو بیان میں عمران خان نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے، دہشت گردی سے وقت پر نہ نمٹا گیا تو اس کے منفی اثرات ہوں گے، ماضی میں بھی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کو نقصان ہوا، کیا وجہ تھی کہ ماضی میں پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں حصہ دار بنایا گیا، ہم 20 سال تک امریکی جنگ کا حصہ رہے ہیں، ابھی تک امریکی جنگ کے اثرات پاکستان میں موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف نے نائن الیون کے بعد سیاسی جماعتوں کے سربراہان کو مدعو کیا، مشرف نے کہا کہ ہم امریکا کی صرف لاجسٹک سپورٹ کریں گے، نائن الیون کے واقعے میں کوئی پاکستانی ملوث نہیں تھا،
انہوں نے کہا کہ امریکی انخلا کے بعد پاکستان کے پاس افغانستان کے ساتھ دوستی کا سنہری موقع تھا، افغانستان میں پہلی بار پاکستان حامی حکومت آئی، ہمارے دور میں افغانستان کی نئی حکومت سے اچھے تعلقات تھے۔
انہوں نے کہا کہ 35 سے 40 ہزار لوگ تحریک طالبان پاکستان میں شامل ہیں، ٹی ٹی پی کے پاس 5 ہزار لوگ لڑنے والے ہیں، افغان طالبان نے ٹی ٹی پی سے کہا واپس جائیں، طالبان نے ٹی ٹی پی پر دبا ڈالا۔