سپریم کورٹ نے ملکی اخلاقیات کوگرنے سے بچالیا، عمران خان

سپریم کورٹ نے ملکی اخلاقیات کوگرنے سے بچالیا، عمران خان

عمران خان نے آرٹیکل 63اے پر سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت عظمیٰ نے ملکی اخلاقیات کو گرنے سے بچالیا، درخواست کرتا ہوں شریف خاندان کے کیسز روزانہ کی بنیاد پر سنے جائیں۔

 

کوہاٹ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت کو حکم ملا ہے کہ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت بڑھائی جائے، امپورٹڈ حکومت پر خوف طاری ہے کیونکہ ان کے پیچھے ٹائیگرز اور آگے سمندر ہے۔

 

ان کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کو وزیراعظم بننے کا بہت شوق تھا، کیونکہ اس کا بڑا بھائی تین بار وزیراعظم بن چکا، شہباز شریف نے وزیراعظم بننے کیلئے بہت محنت کی، اس کا خاص فن جوتے پالش کرنے کا ہے، یہ دو قسم کے جوتے ’ایک فوجی اور دوسرا امریکی‘ بڑی اچھی طرح پالش کرتا ہے۔

 

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ بوٹ پالش کرکے شہباز شریف وزیراعظم بن گیا لیکن اس کے سب سے زیادہ مزے آصف زرداری لے رہا ہے، ن لیگ پر زرداری آج واقعی بھاری ہے، مہنگائی اور اسٹاک ایکسچینج گرنے پر ساری گالیاں شہباز شریف کو پڑ رہی ہیں، زرداری وفاق میں بھی اور سندھ پر بھی قبضہ کرکے بیٹھا ہے۔

 

ان کا کہنا ہے کہ شہباز، زرداری اور فضل الرحمان نے مل کر ہماری حکومت گرائی، اب ان کے پاس ایک ہی راستہ ہے کہ امریکیوں کو کہیں گے کہ عمران خان آجائے گا ہمیں ڈالر دیں، میں امریکیوں کو اچھی طرح جانتا ہوں وہ کبھی ایسے ڈالر نہیں دیتے، وہ پہلے ان سے مزید غلامی کروائیں گے، وہ کہیں گے کہ فارن پالیسی ہمارے حکم پر چلے گی، یہ حکم دے چکے ہیں کہ روس سے تیل پاکستان نہیں منگواسکتے، ہم نے 30 فیصد کم قیمت پر تیل اور گندم کا معاہدہ کیا تھا، انہوں نے آتے ہی یہ معاہدے ختم کردیئے۔

 

عمران خان نے مزید کہا کہ امریکی جنگ میں شرکت سے قبائلی علاقے تباہ ہوگئے، جو زکوٰۃ دیتے تھے وہ ایک رات میں زکوٰۃ لینے والے بن گئے، جنرل (ر) پرویز مشرف نے امریکا کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے، اس کا سب سے زیادہ نقصان قبائلی علاقوں کے لوگوں کو ہوا، ڈرون اٹیک میں جو بھی مرتا تھا اسے دہشت گرد کہتے تھے، ہماری حکومت نے امریکا کو اجازت دے رکھی تھی۔

 

سابق وزیراعظم کا کہنا ہے کہ میں آپ کے پاس اسی لئے آیا ہوں کہ میرے ساتھ مل کر آزادی کی جنگ لڑنی ہے، ہم نے اپنے ملک کو مسلط چوروں اور انہیں مسلط کرنے والوں کو پیغام دینا ہے کہ یہ ایک آزاد ملک ہے، جو غلام ہوتے ہیں وہ اقبال کے شاہین نہیں بن سکتے، آزاد انسان ہی اوپر جاتا ہے۔

 

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ہم اپنے اسکولوں میں سیرت النبیؐ پڑھائیں گے، اس سے بچوں کو پتہ چلے گا کہ نبی کریمﷺ دنیا کی تاریخ کا سب سے بڑا انقلاب کیسے لے کر آئے، انسانوں کو بڑا انسان بنادیا، جو انسان آزاد نہ ہو وہ بڑے کام نہیں کرسکتا، اچھائی اور برائی میں بیچ کا کوئی راستہ نہیں ہوتا۔

 

عمران خان کا کہنا ہے کہ يہ کہتے رہے ہم تجربہ کار ہيں آپ نااہل ہيں، کہتے رہے آپ عوام ميں جائيں گے تو عوام برا بھلا کہيں گے، آج عوام ہمارے ساتھ ہیں اور یہ چھپتے پھر رہے ہيں، کدھر گیا وہ تجربہ؟، ملک کی معیشت تباہ کردی، سب نے کہا کہ شہباز شريف صبح اٹھ جاتا ہے بھاگا پھرتا ہے، 50 سال بعد ہم نے بڑے ڈيمز بنانے شروع کئے، شوگر مافيا کسانوں کو پيسہ نہيں ديتا تھا ہم نے دلوايا۔

 

جلسہ عام سے خطاب میں چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ہم پیسے نہیں بنارہے تھے، کوئی کرپشن نہیں کی، این ایچ اے میں مراد سعيد نے ايک ہزار ارب روپے بچائے، سب سے بڑی سرمايہ کاری ليکر آئے، مستقبل ميں فائدہ ہوگا۔

 

عمران خان نے آرٹیکل 63اے سے متعلق فیصلے پر سپریم کورٹ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ عدالت عظمیٰ نے پاکستان کی اخلاقيات کو گرنے سے بچايا، شکر ہے سپريم کورٹ نے آج لوٹوں کے ووٹ کو رد کرديا۔

 

انہوں نے کہا کہ سپريم کورٹ سے درخواست کروں گا، شريف خاندان کے کرپشن کيسز روزانہ کی بنیاد پر سنیں، باپ کو سزا ہونی تھی، وہ وزيراعظم بن گيا، کيس ختم، انہیں ايک سال پہلے سزا ہوجانی چاہئے تھی، ليکن انصاف کا نظام سزا نہيں دے سکا، چوروں کو ملک پر مسلط ہونے نہیں دينگے، صرف اليکشن چاہتے ہيں۔

 

انہوں نے کہا کہ انہیں اب بھی اين آر او ملا تو ملک ميں ڈاکو راج ہوگا، يہ کبھيی ايبسولوٹلی ناٹ نہيں کہہ سکتے، کيونکہ ان کے پيسے کے غلام ہيں۔