
باجوڑ میں دہشت گردی ناقابل قبول،خون بہانے کی اجازت نہیں دیں گے
باجوڑ (نمائندہ شہباز )باجوڑ میں بدامنی کیخلاف ہزاروں افراد کا امن مارچ، جلسہ گاہ ٹارگٹ کلنگ،بھتہ خوری اور دہشت گردی نامنظور کے نعروں سے گونج اٹھا'باجوڑ میں بد امنی کے خلاف احتجاج، مظاہرے اورریلیاں نکالی گئیں باجوڑ میں امن کی بگڑتی صورت حال اور بدامنی کے خلاف باجوڑ امن ایکشن کمیٹی کے زیر اہتمام شنڈ موڑ خار میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں ہزاروں کی تعدادمیں لوگوں نے شرکت کی اور دہشت گردی کیخلاف نعرے لگائے
سردار حسین بابک نے اپنے خطاب میں کہا کہ 'ہمیشہ یہ کہا جاتا رہا ہے کہ کہ آپریشن ہورہا ہے اور آپریشن نہیں ہورہا لیکن حقیقت یہ ہے کہ گزشتہ 45سال سے یہاں پر آپریشن کے نام پر لوگوں کو مارا جارہا ہے
انہوں نے واضح کیا کہ افراد کو راستے سے ہٹانے کے لئے مارا جاسکتا ہے لیکن امن کی سوچ کو ختم نہیں کیا جاسکتا کیونکہ یہ پختونوں اور انسانیت کی سوچ ہے ' پختونوں میں اتفاق اور اتحاد آرہا ہے آپ لوگوں سے کہتا ہوں کہ ڈرنا نہیں ہے اور میدان نہیں چھوڑنا
انہوں نے کہا کہ سننے میں آرہا ہے کہ جرگہ مشران کو ڈرایا جارہا ہے اور ان کو کسی بھی طرح اپنے جال میں پھنسانے کی کوشش کی جارہی ہے
انہوں نے کہا کہ سفید جھنڈا امن کی علامت ہے اور دہشت گردوں سے بغاوت کی علامت ہے سفید جھنڈا تمام پختون بلند رکھیں ' ہر سال لاکھوں نوجوان روزگار کے لئے پنجاب' سندھ یا بیرون ممالک جارہے ہیں جس کی بنیادی وجہ ہماری آپس کی بے اتفاقی ہے 'جوہم میں نفاق ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں ان کا ماضی ہم جانتے ہیں چاہے ریاست ہے یا کوئی اور پختونوں سے معافی مانگنا ہوگی اور ماضی کی غلطیوں کا ازالہ کرنا ہوگا
باچا خان نے کہا تھا کہ دہشت گردوں کی جنگ پرائی جنگ ہے اور یہ ایسی آگ ہے جس سے کوئی گھر محفوظ نہیں رہے گا آج وہ بات سچ ثابت ہو گئی ہے کہ آج پختونوں میں کسی کو بھی تحفظ حاصل نہیں ہے 'تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کی ذمہ داری ہے کہ امن کے لئے آواز بلند کریں 'آج ہم اگر پارلیمنٹ سے باہر ہیں وہ اسی وجہ سے ہے کہ ہم قوم کی بقا اور حقوق کی بات کرتے ہیں
'45سال سے ہمارے جنازے' مساجد' مدرسے 'کاروبار 'تاجر' تعلیمی ادارے محفوظ نہیں 'سب کو اپنے گریبان میں جھانکنا ہوگا' ہماری غلطی یہ ہے کہ ہم سیاسی طورپر بھی تقسیم ہیں 'اے این پی ڈنکے کی چوٹ پر امن کے لئے میدان میں کھڑی رہے گی
انہوں نے نوجوانوں پرزور دیا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے امن کی آواز کو بلند کرکے پوری دنیا تک پھیلا یا جائے '
پختونخوا تحفظ مومنٹ کے سربراہ منظور پشتین نے کہا کہ ہم مزید اپنے علاقوں کو جنگ کیلئے استعمال نہیں ہونے دینگے ،ہم کسی بھی بیرونی ایجنڈے پر کام نہیں کررہے ہم امن کیلئے آواز بلند کررہے ہیں 'جبری گمشدگی کے خلاف آواز اٹھارہے ہیں جو ہمارا آئینی اور قانونی حق ہے'
دوسرے ممالک میں جو بھی غیر قانونی کام کرتے ہیں انکوں جیلوں میں ڈال دیا جاتا ہے مگر یہاں پر نظام الٹ ہے جو امن اور اپنے حق کی بات کرتا ہے ان پر عداری کا لیبل لگادیا جاتا ہے'
چار سو سے زائد مارائے عدالت قتل میں ملوث رائو انوار کھلے عام گھوم رہا ہے جبکہ امن اور حق کی بات کرنے والا علی وزیر جیل میں قید ہے
انہوں نے مزید کہا کہ جو بھی ہماری سرزمین کو جنگ کیلئے استعمال کرے گا ہم ان کی مخالفت کریں گے ' ہم مزید پختون سرزمین کو جنگ کی ایندھن نہیں بننے دیں گے ۔
' احتجاجی مظاہرے میں سول سوسائٹی کے افراد، وکلا، طلبا، سیاسی کارکنوں اور مختلف مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی' مظاہرے سے اے این پی کے صوبائی جنرل سیکرٹری سردار حسین بابک، پی ٹی ایم کے سربراہ منظور پشتین، ایم این اے محسن داوڑ، ایم پی نثار مہمند، سید اخونزادہ چٹان، سابقہ سینیٹر مولانا عبدالرشید، مولانا خان زیب، گل افضل،نثار باز حاجی شیر بہادر، ملک خالد خان، سکندر زیب خان، شہاب الدین خان، ہارون رشید، نجیب اللہ خان، ملک بہادر شاہ، ملک شاہین خان، ملک سلطان زیب، قاری خیراللہ، عنایت کلے بازار کے صدر عمران ماہر، مولانا وحید گل سمیت دیگر مقررین نے خطاب کیا