مسجد کے اندر بے گناہ نمازیوں کو شہید کرنیوالے انسان کہلانے کی لائق نہیں،اسفندیارولی خان

مسجد کے اندر بے گناہ نمازیوں کو شہید کرنیوالے انسان کہلانے کی لائق نہیں،اسفندیارولی خان


 عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیارولی خان نے پشاور پولیس لائنز دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسجد کے اندر بے گناہ نمازیوں کو شہید کرنیوالے انسان کہلانے کی لائق نہیںپولیس لائنز جیسی جگہ تک خودکش حملہ آور کا پہنچنا سیکیورٹی کی ناکامی ہے۔

 

متعلقہ اداروں اور ذمہ داران کو جواب دینا ہوگا کہ بے گناہ افراد کو کس نے اور کیوں شہید کیا؟40 سال سے جاری دہشتگردی میں تھوڑا وقفہ آیا لیکن حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے دہشتگرد  پہلے سے زیادہ منظم ہوچکے ہیں۔

 

انہوں نے کہا کہ اے این پی جب چیخ رہی تھی تو کچھ نام نہاد محب وطن ہم پر افواہیں پھیلانے کے الزامات لگارہے تھے۔آج ان محب وطنوں سے پوچھتے ہیں کہ 30 سے زائد بے گناہ مسلمانوں کی شہادت کے ذمہ دار کون ہیں؟۔

 

گڈ، بیڈ، اپنا پرایا دہشتگرد کے امتیازی سلوک کو ختم کرنا ہوگا، ونس فار آل اس ناسور کو ختم کرنا ہوگا۔ریاست کو بھی اپنا کردار ادا کرنا ہوگا اور عوام کو جواب دینا ہوگا کہ یہ سب کچھ کون کررہا ہے۔ 

 

اے این پی سربراہ نے کہا کہ جب نیشنل ایکشن پلان بنا تو اس پر عمل کیوں نہیں کیا گیا؟ ذمہ داران کون ہیں؟ انہیں کیا سزا ملی؟ جب تک 20نکاتی نیشنل ایکشن پلان پر عمل نہیں ہوگا، پورے ملک میں یہ آگ جلتی رہے گی۔یہ آگ اب شاید لگ چکی ہے لیکن پورا ملک جان لیں، دریائے سندھ اب اس آگ کو نہیں روک سکتی۔

 

 اسفندیارولی خان نے کہا کہ آج کے حالات کے ذمہ دار اور سہولت کاروں کو بے نقاب کرکے عوام کے سامنے لانا ہوگا۔پختونخوا پولیس ہمارا فخر ہے، شہداء کے بلند درجات اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعاگو ہیں