امن و استحکام اور اتفاق و اتحاد کی وجہ سے ہی یو اے ای آج ترقی کی راہ پر گامزن ہے، ایمل ولی خان

امن و استحکام اور اتفاق و اتحاد کی وجہ سے ہی یو اے ای آج ترقی کی راہ پر گامزن ہے، ایمل ولی خان

   عزیز بونیرے

متحدہ عرب امارات کی پچاسویں سالگرہ کے موقع پر عوامی نیشنل پارٹی متحدہ عرب امارات کی تنظیم، جس میں العین، ابوظہبی، دبئی، فجیرہ، الذید، شارجہ، عجمان، رس الخیمہ اور ام القوین کی ذیلی تنظیمیں بھی شامل ہیں، کے تعاون سے ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت عوامی نیشنل پارٹی متحدہ عرب امارات کے صدر عبد اللہ خان نے کی۔ اس موقع پر عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان کو بھی متحدہ عرب امارات کی گولڈن جوبلی تقریب میں خصوصی طور پر شرکت کی دعوت دی گئی تھی، جنہوں نے پچاسویں سالگرہ کا کیک کاٹا اور متحدہ عرب امارات کی گولڈن جوبلی کی خوشی میں مقامی لوگوں کے ساتھ ساتھ شرکت اور کامیاب پروگرام کے انعقاد پر اے این پی خیبر پختونخوا کے صدر ایمل ولی خان نے اے این پی متحدہ عرب امارات کی جانب سے منعقدہ پروگرام میں ہزاروں کی تعداد میں شریک پختونوں کو مبارک دی۔

 

اس موقع پر عوامی نیشنل پارٹی خیبر پختونخوا کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ پختون قوم متحد ہو جائے، آج اگر متحدہ عرب امارات نے جس رفتار کے ساتھ ترقی کی ہے اس کی اصل وجہ یہاں پر لوگوں کے مابین اتفاق و اتحاد اور یہاں پر قائم امن و استحکام ہے۔ متحدہ عرب امارات کے اتحاد اور اتفاق کا یہی درس ہمیں فخر افغان باچا خان نے آج سے سو سال قبل چھوڑا تھا، سات عرب حکمرانوں نے اتحاد کیا جس کا نتیجہ آج ان کو مل گیا ہے اور پوری دنیا کے سامنے آج یہ حقیقت واضح ہے کہ متحدہ عرب امارات کی سات ریاستوں کے اسی اتفاق و اتحاد کی وجہ سے ہی یو اے ای آج ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ متحدہ عرب امارات میں امن کیلئے قانون سازی کی گئی ہے، مقامی لوگوں کے ساتھ ساتھ خارجی لوگ بھی بغیر کسی خطرے کے یہاں پر آزادانہ زندگی بسر کر سکتے ہیں، گزشتہ سو سالوں سے ہم اپنی سرزمین پر امن کیلئے پرامن جدوجہد کر رہے ہیں، جو پرامن زندگی یہاں پر بسنے والے پختون گزار رہے ہیں شاید اپنی زمین پر نہیں گزار سکتے، ہمیں اپنے ہی ملک میں اپنے بنیادی و جائز حقوق بھی حاصل نہیں ہیں، اپنے وسائل پر اختیار حاصل نہیں ہے لیکن دوسری جانب اگر سات ریاستوں پر مشتمل متحدہ عرب امارات کو دیکھیں تو یہاں مقامی لوگوں کے ساتھ ساتھ خارجی لوگ بھی پرامن زندگی بسر کر رہے ہیں۔



اتحاد اور اتفاق کا یہی درس ہمیں فخر افغان باچا خان نے آج سے سو سال قبل چھوڑا تھا، سات عرب حکمرانوں نے اتحاد کیا جس کا نتیجہ آج ان کو مل گیا ہے اور پوری دنیا کے سامنے آج یہ حقیقت واضح ہے کہ متحدہ عرب امارات کی سات ریاستوں کے اسی اتفاق و اتحاد کی وجہ سے ہی یو اے ای آج ترقی کی راہ پر گامزن ہے



ایمل ولی خان نے کہا کہ پاکستان میں مذہب کے نام پر جنگ لڑی جا رہی ہے، مذہب کے نام پر لوگ نکل آئے جنہوں نے پوری ریاست کو چیلنج کر دیا، صرف یہی نہیں بلکہ بے گناہ پولیس اہلکاروں کو شہید بھی کیا اور ریاست کو دھمکیاں دیں جس کے سامنے موجودہ حکمران سرینڈر ہو گئے، اگر یہاں پر دیکھا جائے تو متحدہ عرب امارات نے شہریوں کو تمام حقوق ان کی دہلیز پر دیئے ہیں، قانون کے نفاذ میں کوئی کوتاہی نہیں کی، یہی وجہ ہے کہ یہاں کوئی بھی ریاست کو چیلنج نہیں کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں کوئی بھی ملک ہو، کوئی بھی معیشت ہو، اس کی ترقی امن کے ساتھ جڑی ہوئی ہے، ایک ملک کی معیشت اس وقت ترقی کرے گی جب وہاں امن ہو گا، قوموں کی ترقی کا ضامن امن ہوتا ہے، پردیس میں مقیم پختونوں کا متحدہ عرب امارات کی گولڈن جوبلی کے موقع پر جمع ہونا یہاں کی حکومت کے تمام لوگوں کے لئے یکساں قوانین اور یہاں پر موجود امن کا نتیجہ ہے۔ اے این پی خیبر پختونخوا کے صدر نے کہا کہ دوسرے ممالک سے مزدوری اور روزگار کیلئے آئے ہوئے لوگوں کو متحدہ عرب امارات کا ان لوگوں کو اتنی محبت دینا یہاں کے حکمرانوں اور عوام کا بڑا پن ہے، بہت کم ممالک میں دیکھا ہو گا کہ خارجیوں اور مقامی شہریوں کیلئے الگ الگ قوانین ہوں مگرمتحدہ عرب امارات کے تمام قوانین خارجی اور مقامی لوگوں کیلئے یکساں ہیں۔

 

پختون متحدہ عرب امارات کو اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں،عبد اللہ خان 

اس موقع پر اپنے خطاب میں عوامی نیشنل پارٹی کے صدر عبداللہ خان نے کہا کہ متحدہ عرب امارات میں ہر ریاست کی الگ الگ تنظیم ہے جن میں ایک سو بیس کے قریب صرف یہاں پر تنظیمی عہدیدار ہیں، عوامی نیشنل پارٹی کی تنظیم یہاں پر 1988 سے فعال ہے، یہاں پر مرکزی تنظیم کے ساتھ ساتھ مختلف ریاستوں کی الگ الگ تنظیمیں موجود ہیں، ہر سال عوامی نیشنل پارٹی متحدہ عرب امارات مختلف پروگرام کا انعقاد کرتی ہے جن میں دو بڑے پروگرام شامل ہوتے ہیں، ایک فخر افغان باچا خان کی برسی، اور دوسرا پروگرام یہاں متحدہ عرب امارات کے قومی دن کے موقع پر منعقد کیا جاتا ہے، ہر سال کی طرح اس سال بھی اے این پی متحدہ عرب امارات نے یو اے ای کی گولڈن جوبلی کے موقع پر پروگرام کا انعقاد کیا جس میں عوامی نیشنل پارٹی خیبر پختونخوا کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے خصوصی طور پر شرکت کی، اس پروگرام میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی، پردیس میں شائد کوئی بھی جماعت اتنا بڑا پروگرام نہیں کر سکتی جو عوامی نیشنل پارٹی نے متحدہ عرب امارات کی پچاسویں سالگرہ کی خوشی کے موقع پر کیا۔ عبداللہ خان نے مزید کہا کہ متحدہ عرب امارات میں دوسری بڑی قوم پختون ہے، پہلے نمبر پر خارجی لوگوں کی تعداد میں ہندوستان ہے اور دوسرے نمبر پر پختون، متحدہ عرب امارات کی جانب سے یہاں پر مقیم پختونوں کو بے تحاشا محبت ملنے کی وجہ سے یہاں پر مقیم پختون متحدہ عرب امارات کو اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہاں پر مزدوری کی غرض سے آئے ہوئے پختون تمام سہولیات کے ساتھ یہاں زندگی بسر کر رہے ہیں، یہاں کے قوانین کا احترام کرتے ہیں اور اپنے بال بچوں کے لئے دو وقت کی روٹی کماتے ہیں، اگر دیکھا جائے تو پختونوں کی معاشی بہتری میں متحدہ عرب امارات کا بڑا حصہ ہے، یہاں پر لوگ آئے مزدوری کیلئے آج اللہ کے فضل و کرم سے لاکھوں پختون اپنا کاروبار بنانے میں کامیاب ہوئے ہیں، آج پختون قوم کے بچوں کی اعلی تعلیم کے حصول کے لئے خیبر پختونخوا کے دیہاتوں میں بہترین رہائشی سہولیات بھی یہاں کی رہین منت ہیں۔ 



دنیا میں کوئی بھی ملک ہو، کوئی بھی معیشت ہو، اس کی ترقی امن کے ساتھ جڑی ہوئی ہے، ایک ملک کی معیشت اس وقت ترقی کرے گی جب وہاں امن ہو گا، قوموں کی ترقی کا ضامن امن ہوتا ہے۔ اے این پی خیبر پختونخوا کے صدر کا یو اے ای کی پچاسویں سالگرہ کے موقع پر عوامی نیشنل پارٹی متحدہ عرب امارات کے زیراہتمام منعقدہ تقریب سے خطاب



اے این پی متحدہ عرب امارات کے صدر نے مزید کہا کہ ہماری بھی یہی کوشش ہے کہ یہاں پر مقیم پختون پرامن طریقے سے اپنا روزگار کریں اور یہاں کے قوانین کا احترام کریں، عوامی نیشنل پارٹی متحدہ عرب امارات میں موجود تمام پختونوں کی ترقی اور قوم میں شعور بیدار کرنے کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی،2  دسمبرکی مبارک تاریخ کو ریاست ہائے متحدہ عرب امارات نے حسب روایت اپنا قومی دن بڑی دھوم دھام سے منایا، یہ یو اے ای کا50 واں قومی دن تھا،7  متحدہ عرب ریاستوں پر مشتمل یو اے ای کے اس قومی دن پر پاکستانی عوام نے اپنے اس انتہائی قریبی دوست اور ہم مذہب ملک کے پرمسرت موقع پر تہہ دل سے مبارک باد پیش کی، دونوں ممالک کے درمیان دوستی کا یہ رشتہ برسوں پرانا ہے جس کے قیام کے لیے ریاست کے بانی مرحوم شیخ زید بن سلطان النہیان کی خدمات کوکبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ متحدہ عرب امارات نے شیخ النہیان کی ولولہ انگیز قیادت میں بے حد ترقی کی ہے جس کی پوری دنیا معترف ہے، متحدہ عرب امارات کے اس مثالی حکمران نے ترقی کے جس سفر کا آغاز کیا تھا وہ ان کے جانشینوں کی قیادت میں مسلسل جاری ہے اور آج صورت حال یہ ہے کہ صحرا پر خوبصورت نخلستان کا گمان ہوتا ہے، اس حقیقت سے بھی انکار نہیں کیا جا سکتا کہ پختونوں نے بھی اپنے اس برادر اور دوست ملک کی ترقی میں بھرپور اور قابل تحسین کردار ادا کیا ہے۔ عبداللہ خان نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کی تعمیر و ترقی میں پاکستانی پختون مزدوروں، محنت کشوں اور ماہرین کا خون پسینہ شامل رہا ہے، یہ تعاون دو چار برس کی بات نہیں نصف صدی کا قصہ ہے، 1971 میں متحدہ عرب امارات کے قیام کے بعد پاکستان دنیا کا پہلا ملک تھا جس نے اسے آگے بڑھ کر نہایت پرجوش انداز میں نہ صرف تسلیم کیا تھا بلکہ اس کی جانب دست تعاون بھی دراز کیا تھا، اس وقت سے لے کر آج تک پاکستان نے دوستی کے اس رشتے کو نہ صرف برقرار رکھا ہے بلکہ اسے وسیع سے وسیع تر کرنے کی کوشش کی ہے، پاکستانی کمیونٹی تب سے لے کر آج تک یو اے ای کی ترقی اور تعمیر میں اپنا حصہ ڈال رہی ہے، دونوں ممالک میں تاریخی، ثقافتی اور معاشی رشتے قائم ہیں۔

 

یو اے ایمیں فرقہ واریت نہیں کیونکہ یہاں مساجد پر ریاست کا کنٹرول ہے، نظار یوسفزئی 

جنرل سیکرٹری عوامی نیشنل پارٹی متحدہ عرب امارات نظار یوسفزئی نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ متحدہ عرب امارات میں14  لاکھ پاکستانی جبکہ سات لاکھ کے قریب پختون کام کر رہے ہیں، یہاں پر زیادہ تر بے علم اور بے ہنر لوگ آئے ہیں مگر خیبر پختونخوا میں اگر کوئی ترقی آئی ہے تو وہ بھی متحدہ عرب امارات میں مقیم پختونوں ہی کی بدولت آئی ہے، وہاں پر معاشی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ  لوگوں کی اپنے بچوں کی بہتر تعلیم اور زندگی بسر کرنے کیلئے دیگر سہولیات تک رسائی بھی اسی ملک میں محنت مزدوری کرنے والے پشتونوں ہی کی رہین منت ہے۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات نے مقامی سطح پر خواتین کو حقوق دیئے اور انہیں بااختیار بنایا ہے، یہاں پر آپ کسی بھی ادارے میں جائیں وہاں پر خواتین کی بڑی تعداد آپ کو نظر آئے گی، متحدہ عرب امارات نے خواتین کو اقتصادی طور پر اتنا مضبوط کیا اور سوسائٹی میں ایک نیا مقام دیا اور مرد کے برابر انہیں لا کر کھڑا کر دیا، جو بھی قوم اقتصادی طور پر مضبوط ہوتی ہے وہاں پر حقوق برابری کی بنیاد پر دیئے جاتے ہیں۔ جنرل سیکرٹری اے این پی متحدہ عرب امارات کے مطابق متحدہ عرب امارات نے جو ترقی کی ہے وہ صرف شہروں تک محدود نہیں رہی بلکہ اپنی ترقی کو دیہاتوں تک پہنچا دیا گیا، ان کے دیہاتی علاقوں میں تمام بینادی سہولیات میسر ہوں گے جن میں ہیلتھ سینٹر، تعلیمی سہولیات، مواصلات، گیس اور بجلی جیسی ضروریات و سہولیات شامل ہیں۔ 

 

انہوں نے کہا کہ یہاں پر جو بھی بچہ تعلیم حاصل کرنا چاہتا ہے اس کی تمام تر ذمہ داری ریاست نے لی ہے، آج کل متحدہ عرب امارات کی نئی نسل بیرون ممالک میں اعلی تعلیم حاصل کرتی ہے اور فارع ہو نے کے بعد انہیں ملک میں سرکاری ذمہ داریاں بھی باآسانی دی جاتی ہیں۔ نظار یوسفزئی نے کہا کہ متحدہ عرب امارات میں کوئی مذہبی تعصب، اقلیتی تعصب یا دیگر فرقہ واریت نہیں ہے اور اس کی اصل وجہ یہاں کی تمام مساجد پر ریاست کا کنٹرول ہے، یہاں پر ان مسائل کیلئے ایک محکمہ بنایا گیا ہے، ہمارے ملک کی طرح نہیں کہ جس کی مرضی میں جو آئے وہ ریاست کو چیلنج کر کے اپنی من مانی کرتا پھرے، یہ چیزیں یہاں پر نہیں ہیں جس کی وجہ سے یہاں کا امن بھی برقرار ہے۔

 

ملکی ترسیلات زر میں متحدہ عرب امارات مقیم پاکستانیوں کا بڑا حصہ ہے، محمد شعیب خپلواک صدر

عوامی نیشنل پارٹی دبئی کے صدر محمد شعیب خپلواک صدر کے مطابق متحدہ عرب امارات کی گولڈن جوبلی کے موقع پر یہاں پر موجود عوامی نیشنل پارٹی متحدہ عرب امارات کی تنظیم کی جانب سے ایک پروقار تقریب کے انعقاد اور اس میں عوامی نیشنل پارٹی خیبر پختونخوا کے صوبائی صدر ایمل ولی خان کی خصوصی طور پر شرکت کے علاوہ اس موقع کی ایک اور خاص بات یہ رہی کہ پروگرام میں شریک پختونوں کے لئے موسیقی کے پروگرام کے ساتھ ساتھ مشاعرے کا اہتمام بھی کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کی حکومت کا پختونوں پر بڑا احسان ہے کہ انہوں نے یہاں پر دیگر قوموں کے ساتھ ساتھ پختونوں کو بھی روزگار کے مواقع فراہم کئے، یہاں پر لاکھوں کی تعداد میں پختوں زندگی بسر کر رہے ہیں جن کا یہاں پر اپنا روزگار ہے، ان کے بچے متحدہ عرب امارات میں اعلی تعلیمی اداروں میں پڑھ  رہے ہیں، پاکستان کو سالانہ21  ارب ڈالر کی موصول ہونے والی ترسیلات زر میں متحدہ عرب امارات مقیم پاکستانیوں کا بڑا حصہ ہے، یہاں پر موجود پختون جو نوکری کیلئے اس ملک میں آئے تھے آج یہاں پر ان کو حکومت اور یہاں کی مقامی لوگوں کی جانب سے مشکلات نہ ہونے کی وجہ سے وہ لوگ آج اپنے کاروبار کے مالک ہیں اور ان کے ساتھ ہزاروں کی تعداد میں دیگر پختون بھی برسرروزگار ہیں۔ محمد شعیب خپلواک نے کہا کہ متحدہ عرب امارات میں ہر انسان کو اس کی صلاحیت کی بنیاد پر کام دیا جاتا ہے، یہاں پر مثالی امن ہونے کی وجہ سے آج متحدہ عرب امارات ترقی کی راہ پر گامزن ہے، یہاں پر کوئی نسلی، مذہبی یا رنگ کی بنیاد پر امتیازی سلوک نہیں ہے، متحدہ عرب امارات میں کاروبار کرنے کیلئے ون ونڈو آپریشن ہے جس کی وجہ سے آج دنیا بھر کے انوسٹر متحدہ عرب امارات کا رخ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پختونخوا کے دیہاتوں کی ترقی میں بھی متحدہ عرب امارات کا بڑا حصہ ہے، یہاں پر سات لاکھ سے زائد پختون مقیم ہیں جو اپنی آئندہ نسل کے بہتر مستقبل کیلئے مزدوری کر رہے ہیں، یہاں پر پختون ہر سیکٹر میں اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔

 

پشتون سرزمین پر امن کی آواز صرف عوامی نیشنل پارٹی نے ہی اٹھائی ہے، جاوید اقبال

اس موقع پر عوامی نیشنل پارٹی شارجہ یونٹ کے سینئر نائب صدر جاوید اقبال نے کہا کہ اس وقت متحدہ عرب امارات میں موجود عوامی نیشنل پارٹی کے تمام یونٹ باوجود اس کے کہ یہاں پر سیاسی سرگرمیاں نہ ہونے کے برابر ہیں، پارٹی کو متحدہ عرب امارات کے لیول پر مضبوط کرنے کیلئے تگ دو کر رہے ہیں اور یہاں پر موجود لاکھوں پختونوں کو جو یہاں پر روزگار اور اپنے معاشی حالات بہتر بنانے کے لئے آئے ہیں، ملک کے سیاسی حالات اور نشیب و فراز سے مسلسل آگاہ کرتے رہتے ہیں جس کی ایک زندہ مثال دو دسمبر کو متحدہ عرب امارات کی پچاسویں سالگرہ کے موقع پر ہزاروں لوگوں کا عوامی نیشنل پارٹی کے زیراہتمام گولڈن جوبلی تقریب میں شرکت کرنا ہے، یہاں کی تنظیم متحدہ عرب امارات کے قوانین کی روشنی میں اپنا کام بخوبی سرانجام دے رہی ہے اور باچا خان کا نظریہ یہاں پر مقیم پختونوں تک پہنچانے کے لئے تمام یونٹ دن رات محنت کر رہے ہیں۔ 

 

انہوں نے کہا کہ بیرون ممالک میں مقیم وہ لوگ موجودہ صورتحال سے بے خبر ہیں کہ کس طرح گزشتہ8  سالوں میں خیبر پختونخوا کے وسائل کے ساتھ ناانصافی کی گئی اور بے تحاشا قدرتی ذخائر سے مالا مال اس صوبے کو چار سو ارب روپے تک کا مقروض بنادیا گیا، ان تمام حقائق سے پردیس میں رہنے والے پختونوں کو آگاہ کرنے کا فریضہ بھی یہاں پر موجود عوامی نیشنل پارٹی کی تنظیم بخوبی سرانجام دے رہی ہے، ہمیں بخوبی اندازہ ہوتا ہے کہ موجودہ حکمران پارٹی کس طرح پختونوں کو سبز باغ دکھا کر ان کے وسائل اونے پونے داموں من پسند افراد کے حوالے کر رہی ہے، قومی شعور اور پختونوں کو ان کے وسائل پر حق سمیت ان کے دیگر تمام حقوق کیلئے یہاں کی تنظیم ایک ایک مسافر تک پہنچنے کیلئے کام کر رہی ہے، ہم کیوں نظریاتی طور پر عوامی نیشنل پارٹی اور باچا خان کے سوچ کے پیرو کار ہیں، اس کی اصل وجہ یہی ہے کہ پختونوں کے حقوق اور پختون سرزمین پر امن کیلئے اگر کسی نے آواز اٹھائی ہے تو وہ صرف اے این پی کی قیادت نے اٹھائی ہے جس کیلئے انہوں ہزاروں کارکنوں اور لیڈر شپ کی شہادتیں دی ہیں، ''ہم بھی دوسرے پرامن ممالک کی طرح پرامن زندگی چاہتے ہیں مگر کچھ قوتیں پختون سرزمین پر انتہاپسندی کو تقویت دے رہی ہیں، انہیں روکنے کیلئے صرف عوامی نیشنل پارٹی ہی میدان میں کھڑی ہے۔

 

متحدہ عرب امارات نے ملک ترقی کیلئے یہاں پر اداروں کو مظبوط کیا ہے، بخت خان بونیری ۔جنرل سیکرٹری اےاین پی شارجہ

متحدہ عرب امارات نے ملک ترقی کیلئے یہاں پر اداروں کو مظبوط کیا ہے،یہاں کے تمام اداروں کو تمام ریاستوں نے اتنا مظبوط کیا ہے اور ایک دوسرے کے ساتھ کنیکٹ کیا ہے جس میں عوام لوگوں کو کسی قسم کی مشکلات کا تصور ہی نہیں ہے، یہاں پر ایک ادارہ دوسرے ادارے میں کسی قسم کی مداخلت نہیں کرسکتا ہے  سات ریاستوں  بنا متحدہ عرب امارات کی ہر ریاست کا اپنا الگ نظام ہے  اور یہ تمام سات ریاستیں اپنی ریاست کو چلانے اورفیصلوں میں خود مختار اور آزاد ہے ،لیکن ان تمام ریاستوں کی خارجہ پالیسی اور مالیاتی پالیسی،دفاعی پالیسی وفاق کے پاس ہے ،یہاں پر شخصی آزادی ہے کسی کے اوپر کوئی قدغن نہیں ہے کہ وہ کس طرح کپڑے استعمال کرتا ہے کونسا کھیل اور کوئی بھی کاروبار بغیر کسی مشکلات کرسکتا ہے ،یہاں سب اہم بات یہ ہے کہ متحدہ عرب امارات کی ترقی میں خواتین کا بڑا ہاتھ ہے یہاں کی خواتین مکمل طور پر خود مختار ہیں اور ملکی ترقی میں ان کا کردار مسلمہ ہے، خواتین کوان کے تمام حقوق حاصل ہیں ،متحدہ عرب امارات کی حکومت نے ملکی اور غیر ملکی تمام لوگوں کو یکساں سہولیات فراہم کی ہے یہاں پر زیادہ تر کام ڈیجٹلائز ہوگیا ہے اور تمام کام یہاں بسنے والے تمام لوگ باآسانی سے اپنی گھر سے کرسکتا ہے ،یہاں پر بیشتر کام لوگ اپنی گھروں سے آن لائن کرتا ہے ،یہاں پر معذور افراد کیلئے پارکنگ لیول تک اپنا الگ پارکنگ مختص کیا ہے اگر کسی عام بندے انکے جگہ گاڑی پارک کردی تو انکوں ایک ہزار یو اے ای درہم جرمانہ دیا جاتا ہے ،یہاں کے امن اور سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہے یہاں کے حکومت نے تمام مذاہب کو آزادی حاصل ہے ۔