ہارس ٹریڈنگ کے کلچر سے جمہوریت کو تقویت نہیں مل پاتی،سردار حسین بابک

ہارس ٹریڈنگ کے کلچر سے جمہوریت کو تقویت نہیں مل پاتی،سردار حسین بابک

سینیٹ میں ضمیر بیچنے والے14اراکین آج تک سامنے نہیں لائے جا سکے،حکومت جنہیں با ضمیر کہتی ہے انہیں قوم کے سامنے پیش کرے

پاکستان ہارس ٹریڈنگ کی تجارت میں تمام ممالک سے آگے ہے،سینیٹرز کی جانب سے اعلانِ بغاوت بڑا المیہ ہے،صوبائی جنرل سیکرٹری اے این پی

پشاور (نیوز رپورٹر ) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری سردار حسین بابک نے کہا ہے کہ ہارس ٹریڈنگ جمہوریت کیلئے بڑا خطرہ ہے اور بنیادی طور پر جمہوریت کی کمزوری کی بڑی وجہ بھی ہے، اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پاکستان بدقسمتی سے اس تجارت میں دنیا کے تمام ممالک سے آگے ہے‘ سینیٹ ملک کا ایوان بالا اور مقدس ترین ایوان ہے لیکن یہ ایوان ہر بار بدترین ہارس ٹریڈنگ کا شکار ہوتا ہے، سینیٹ انتخابات میں 14سینیٹروں نے اپنی جماعتوں سے بغاوت کی اور یہ ان تمام سیاسی جماعتوں کی کمزوری ہے کہ آج تک وہ اپنے باغی اراکین کو سامنے نہیں لا سکیں ،انہوں نے کہا کہ ضمیر بیچنے والوں کی وجہ سے ملک میں جمہوریت کو تقویت نہیں مل پاتی، سینیٹ انتخابات میں14سینیٹرز کی جانب سے اعلان بغاوت بہت بڑا المیہ ہے،سینیٹ انتخابات میں جس طرح دھاندلی کی گئی تھی اس نے 2018ء کے سلیکٹڈ الیکشن پر بھی مہر لگادی، اس قسم کی ضمیر فروشی کی سزا عوام اور ملک دونوں کو بھگتنی پڑتی ہے، سیاسی کارکن اپنی جماعتوں پر فخر اور اعتماد کرتے ہیں تاہم اگر ان باغیوں کا کھوج نہ لگ سکا تو ان کارکنوں کے اعتماد کو بھی ٹھیس پہنچے گی، سردار حسین بابک نے کہا کہ لالچ اور مصلحت کا شکار ہونے والے ضمیر کا سودا کرتے ہیں جو ملک اور اپنی جماعتوں کیلئے بدنامی کا باعث بن رہے ہیں،انہوں نے کہا کہ حکومت کے بقول ضمیر کی آواز پر فیصلہ دینے والے ارکان کو سامنے لانا چاہئے لیکن حکمران ایسا ہر گز نہیں کریں گے کیونکہ مستقبل میں ان کا ایسی وارداتیں کرنے کا پلان ہے۔