حکومت کشمیرپر روایتی لفظی گولہ باری بند کرے ،حافظ حسین احمد

حکومت کشمیرپر روایتی لفظی گولہ باری بند کرے ،حافظ حسین احمد

کشمیر کے مسئلے پر اپوزیشن اداروں کے ساتھ ہے ،جنگ قوم کے مکمل اتحاد سے جیتی جاسکتی ہے

کوئٹہ(این این آئی) جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات سابق سینیٹرحافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو تبدیل کرنے کی سازش سے نریندر مودی نے جس طرح بھارتی اپوزیشن کو لاعلم رکھا اسی طرح کشمیری مظلوم عوام کی داد رسی کے حوالے سے عمران خان نے پاکستانی اپوزیشن کو مودی کی طرح اعتماد میں نہیں لیا حالانکہ اس وقت حکومت اور اپوزیشن کو کشمیر کے حوالے سے سیسہ پلائی دیوار بن جانا چاہئے اور اس میں اصل ذمہ داری حکومت کی ہے کہ وہ پہل کرتی اور اپوزیشن کے خلاف اپنی روائتی گولا باری کے حوالے سے سیز فائر کرتی اور اپوزیشن کو صورتحال کے متعلق بریفنگ دی جاتی لیکن بدقسمتی سے عمران خان اور اس کے رفقا انتقامی گھوڑے سے نہیں اتر سکے، اتوار کے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ حسین احمد نے مزید کہا کہ کل اپوزیشن جماعتوںکی آل پارٹیز کانفرنس منعقد ہورہی ہے اس سے پہلے اب بھی وقت ہے کہ حکومت اپوزیشن کے خلاف لفظی گولا باری بند کرے جس کی توقع نہیں ، انہوں نے کہا کہ کشمیر کے حوالے سے اپوزیشن دفاعی اداروں کے ساتھ ہے اور آخری دم تک رہے گی لیکن اگر حکومت اپنے مخاصمانہ انداز نہیں بدلتی تو کم از کم دفاعی ادارے ہی اس موقع پر پہل کریں اور اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کو صورتحال کے بارے میں اعتماد لے، کیوں کہ جنگ قوم کے مکمل اتحاد سے جیتی جاسکتی ہے اس لیے دفاعی ادارے حکومت اور اپوزیشن کو ایک چھت کے نیچے بیٹھا کر بھارت کی جانب سے مسلط کی گئی جنگ کے تمام پہلوؤں کے بارے میں بریفنگ دیں اور تینوں میں سے کوئی اپنے آپ کو عقل کل نہ سمجھے ورنہ اس کا خمیازہ خدانہ خواستہ خدانہ خواستہ پوری قوم کو بھگتنا ہوگا۔