
پاکستان، افغانستان اور ازبکستان کیلئے امریکا علاقائی فنڈز کا اجرا کرے گا،زلمے خلیل زاد
ہم جلد ہی علاقائی سرمایہ کاری فنڈ اور امریکا، تینوں ملکوں کے نمائندوں کا اعلیٰ سطحی اجلاس کا اعلان کرنے کے منتظر ہیں، امریکی نمائندہ خصوصی
واشنگٹن ( آن لائن) امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ امریکا جلد ہی اس خطے میں تجارت اور ترقی کی حوصلہ افزائی کے لیے افغانستان، پاکستان اور ازبکستان کے نمائندوں کے اعلیٰ سطحی اجلاس کا اعلان کرے گا ، اجلاس میں امریکا بھی شرکت کرے گا اور جنوبی اور وسط ایشیائی خطے میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کے لیے ایک فنڈ کا اجرا بھی کر ئے گا۔
1/3 It was very good to see Foreign Minister Kamilov @usbekmfa in Washington DC.
— U.S. Special Representative Zalmay Khalilzad (@US4AfghanPeace) November 19, 2020
Along with Special Representative Irgashev and Amb @JavlonVakhabov, we discussed the current status of #Afghanistan Peace Negotiations and the importance of an immediate reduction in violence. pic.twitter.com/U8u37TyUE5
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے اپنے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے پوسٹ میں کہا کہ ہم جلد ہی علاقائی سرمایہ کاری فنڈ اور امریکا، ازبکستان، پاکستان اور افغانستان کے نمائندوں کا ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کا اعلان کرنے کے منتظر ہیں۔
3/3 We look forward to soon announcing a regional investment fund and a high-level meeting of representatives from the United States, Uzbekistan, Pakistan, and Afghanistan to discuss, connectivity, trade and development initiatives.
— U.S. Special Representative Zalmay Khalilzad (@US4AfghanPeace) November 19, 2020
اس ٹویٹ کے بعد جمعرات کو واشنگٹن میں ازبکستان کے وزیر خارجہ عبد العزیز کمیلوف سے ان کی ملاقات کے بعد اس اجلاس میں ازبک نمائندہ خصوصی عصمت اللہ ارگشیف نے بھی شرکت کی۔سفیر زلمے خلیل زاد نے لکھا کہ ہم نے افغانستان امن مذاکرات کی موجودہ حیثیت اور تشدد میں فوری کمی کی اہمیت پر تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے افغان امن عمل میں مدد کے لیے خطے کے کردار پر بھی تبادلہ خیال کیا اور علاقائی معاشی رابطے، تجارت اور افغانستان میں امن کے ذریعے آنے والی ترقی کی افادیت پر بھی زور دیا۔امریکی سفارت کار نے مزید کہا کہ افغانستان میں امن سے وسط ایشیا، افغانستان اور پاکستان کو فائدہ پہنچائے گا۔واضح رہے کہ سفیر زلمے خلیل زاد افغانستان میں مفاہمت کے لیے ٹرمپ انتظامیہ کے نمائندہ خصوصی ہیں اور انہوں نے پاکستان کی حمایت سے طالبان کے ساتھ امن معاہدے پر بات چیت میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔
اس معاہدے پر فروری میں دستخط کیے گئے تھے جس کے تحت مئی 2021 تک افغانستان سے غیر ملکی افواج کا مکمل انخلا کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ٹرمپ انتظامیہ افغانستان سے اپنی بیشتر فوجیں اسی فریم ورک کے تحت واپس لانا چاہتی ہے لیکن اسے پینٹاگون کی جانب سے سخت مزاحمت کا سامنا ہے جو غیر مشروط انخلا کا مخالف ہے۔