سیاسی اور معاشی حالات دین کے مطابق ڈھالنے کی ضرورت ہے، خطبہ حج

سیاسی اور معاشی حالات دین کے مطابق ڈھالنے کی ضرورت ہے، خطبہ حج

مومن ایک دوسرے کیلئے مغفرت کی دعا کریں،مسلمان دوسرے مسلمان کا بھائی ہے،نجات کا راستہ صرف اللہ کی رسی کو مضبوطی کے ساتھ تھامنے میں ہے،استطاعت رکھنے والا ہر شخص ایک حج ضرور کرے

جو اللہ سے ڈرتا ہے اللہ اسے دنیا و آخرت کے ڈر سے نجات دلاتا ہے، رحمدلی سے آپس میں تعاون اور بھائی چارہ قائم کرو، تاجر طبقہ خرید و فروخت میں ایمانداری سے کام لے، امام الشیخ محمد بن حسن آل الشیخ

عرفات(آن لائن ) امام الشیخ محمد بن حسن آل الشیخ نے کہا ہے کہ حجاج کرام ! آپ لوگ وہاں موجود ہیں جہاں رحمتوں کا نزول ہو رہا ہے، حجاج کرام دعا میں مشغول رہیں، میدان عرفات میں خطبہ حج دیتے ہوئے امام کعبہ نے کہا ’اللہ کے رسول ﷺ کی حدیث بیان کی جس کا مفہوم ہے کہ مسلمان اگر استطاعت رکھتا ہو وہ اپنی زندگی میں ایک مرتبہ حج ضرور کرے۔‘امام کعبہ نے کہا کہ ارکان اسلام میں توحید کی گواہی اور ختم نبوت کی گواہی ہے، نماز ہے، زکوٰۃ ہے جسے غریبوں، یتیموں اور فلاحی کاموں کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ ’بے شک اللہ تعالیٰ ہر چیز پر قادر ہے، اللہ بہت ہی رحمت والا اور مغفرت کرنے والا ہے، وہی خدا ہے جس نے آسمان سے پانی برسایا۔‘امام کعبہ نے خطبہ حج میں کہا ’اللہ کی بات کبھی تبدیل نہیں ہوتی۔‘ حجاج کرام سب کیلئے دعائیں کریں، نبی کریمﷺ نے بچوں کے ساتھ رحم دلی کی تلقین فرمائی، مسلمان دوسرے مسلمان کا بھائی ہے، مومن ایک دوسرے کیلئے مغفرت کی دعا کرے،، نجات کا راستہ صرف اللہ کی رسی کو مضبوطی کے ساتھ تھامنے میں ہے، امت مسلمہ نفرتوں کو مٹا دے، مسلمان اپنے آپ کو سیاسی طور پر مضبوط کریں، جو اللہ سے ڈرتا ہے اللہ اسے دنیا و آخرت کے ڈر سے نجات دلاتا ہے، اے عقل والو ! اللہ کی اس کائنات اور اس کے نظام پر بار بارغور کرو،والدین کے بعد رشتے داروں سے اچھا رویہ اختیار کریں،نبی کریمﷺ نے فرمایا، تم زمین والوں پر رحم کرو اللہ تم پر رحم فرمائے گا، رحم دلی سے آپس میں تعاون اور بھائی چارہ قائم کرو، امت کو چاہیے ایک دوسرے سے شفقت کا معاملہ رکھے، نفرتیں ختم کرے، انسان ہو یا جانور، سب سے رحمت کا معاملہ کریں۔ مسلمان اللہ اوراس کے رسول کی اطاعت کریں، نماز قائم کریں اور برائی کو روکیں ،اہل ایمان اللہ سے رحمت مانگیں،فرشتے اہل ایمان کیلئے رحمت کی دعا کرتے ہیں،امام الشیخ محمد بن حسن آل الشیخ نے کہا کہ ہمیں اللہ کی رحمت کی طرف توجہ کرناچاہیے،اپنے گناہوں سے توبہ کرو، اللہ کی رحمت کے دروازے کھلے ہیں،امام الشیخ محمد بن حسن آل الشیخ نے کہا کہ حجاج کرام ،آپ لوگ وہاں موجود ہیں جہاں رحمتوں کا نزول ہورہاہے،حجاج کرام دعا میں مشغول رہیں،سب کیلئے دعائیں کریں۔ مسلمانوں کی توجہ قرآن پاک کی تعلیمات کی مبذول کراتے ہوئے کہا کہ نجات کا راستہ صرف اللہ کی رسی کو مضبوطی کے ساتھ تھامنے میں ہے۔ الشیخ محمد بن حسن آل الشیخ نے کہا ہے کہ امت مسلمہ نفرتوں کو مٹا دے، مسلمان اپنے آپ کو سیاسی طور پر مضبوط کریں، اسلام کی حقیقی تصویر اعلیٰ اخلاق ہے، اللہ غرور اور تکبر کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا، آج مسلمانوں کو اپنے سیاسی اور معاشی حالات دین کے مطابق ڈھالنے کی ضرورت ہے۔ امام الشیخ محمد بن حسن آل الشیخ نے مسجد نمرہ سے خطبہ حج دیتے ہوئے کہا ہے کہ اللہ نے انسانوں اور جنات کو اپنی عبادت کیلئے بنایا، مسلمانوں کو تقویٰ کا راستہ اختیار کرنا چاہیے، اللہ کی توحید اور وحدانیت کو مضبوطی سے پکڑنا چاہیے، نجات کا راستہ صرف اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامنے میں ہے، اللہ نے قرآن میں فرمایا جدا جدا راستے نہ اختیار کیے جائیں۔ خطبہ حج میں کہا گیا کہ ماہ رمضان میں رحمتوں کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں، قرآن میں فرمایا گیا اللہ اپنی رحمت سے جسے چاہتا ہے علم عطا فرماتا ہے، نبی کریمﷺ نے مسلم امہ کو ایک جسم کی مانند قرار دیا، اپنے والدین کے ساتھ بھلائی کا راستہ اختیار کریں، والدین کے بعد رشتے داروں سے اچھا رویہ اختیار کریں، نبی کریمﷺ نے فرمایا، تم زمین والوں پر رحم کرو اللہ تم پر رحم فرمائے گا، رحم دلی سے آپس میں تعاون اور بھائی چارہ قائم کرو، امت کو چاہیے ایک دوسرے سے شفقت کا معاملہ رکھے، نفرتیں ختم کرے، انسان ہو یا جانور، سب سے رحمت کا معاملہ کریں۔ امام الشیخ محمد بن حسن آل الشیخ نے خطبہ حج میں کہا اللہ کی خصوصی رحمت اور فضل کے باعث انسان جنت میں داخل ہوگا، تقویٰ کا راستہ اختیار کرنے میں ہی فلاح ہے، اللہ کی بارگاہ میں سجدہ ریز رہیں، تلاوت قرآن پاک کی عادت بنائیں، جو اپنے نفس کا تزکیہ کرتا ہے اللہ اسے پاکی عطا فرماتا ہے، فرض نماز کی پابندی کرو، نماز اسلام کا اہم رکن ہے، بیشک اللہ کی رحمت احسان کرنیوالوں کے قریب ہے، اللہ کی رحمت سے ہی ہم شیطان کے وسوسوں سے بچے رہتے ہیں، مسلمان دوسریمسلمان کا بھائی ہے، مومن ایک دوسرے کیلئے مغفرت کی دعا کرے، بیشک اللہ کی رحمت احسان کرنے والوں کے قریب ہے، کتنے بھی گناہ کیے ہوں پر توبہ کا دروازہ ہمیشہ کے لیے کھلا ہے۔‘امام الشیخ محمد بن حسن آل الشیخ نے خطبے کے آخر میں مسلم امہ کو تلقین کی کہ تلاوت قرآن پاک کو اپنی عادت بنائیں، اللہ کی رحمت کی طرف توجہ کریں، آ ج کے دن اپنے اور اپنے رشتہ داروں کے لیے مغفرت کی دعا کریں۔انہوں اللہ کے حضور تمام امت مسلمہ کے اتحاد اور مسلمان مرحومین کے لیے دعائے مغفرت بھی فرمائی۔انہوں نے سعودی عرب میں حاجیوں کی سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں، بہترین انتظامات کرنے والے منتظیم اور دیگر اداروں کا شکریہ ادا کیا اور ان کے لیے دعائے خیر کی ۔